کہیں پاگل نہ ہوجاؤں!!!۔
میری عمر تیس سال ہوگئی ہے مگر ابھی تک شادی نہیں ہوئی‘ میرا رشتہ میرے اپنے ہی خاندان میں طے تھا لیکن عین موقع پر لڑکے نے انکار کردیا اور دوسری جگہ اس کو لڑکی پسند آگئی اور اس نے شادی کرلی۔ اب وہ اپنی بیوی کے ساتھ خوش ہے‘ بچے بھی ہیں لیکن اس نے مجھے تو تباہ کردیا‘ میرے اور میرے والدین کے ساتھ اس نے دھوکہ کیا۔ اب میں اس آس پر بیٹھی ہوں کہ شاید کوئی رشتہ آجائے لیکن میری قسمت کے دروازے ایسے بند ہیں کہ کہیں سے امید نہیں ہے۔ میں ہر وقت کڑھتی رہتی ہوں اور اپنی تقدیر پر آنسو بہاتی رہتی ہوں۔مجھے ڈر ہے کہ کہیں میں پاگل نہ ہوجاؤں کیونکہ میرا ذہن جواب دے چکا ہے۔اپنی بیٹی سمجھ کر کچھ پڑھنے کیلئے دیں تاکہ میری پریشانی دور ہو۔
(ایک دکھی بیٹی)
جواب: راستہ متعین ہے‘ اللہ کا نظام بھی اپنی جگہ جاری و ساری ہے لڑکیاں ماں باپ کی آنکھوں کا نور اور دل کا سرور ہیں مگر اسٹیٹس (معیار زندگی) کا بُرا ہو کہ ہر ماں‘ ہر باپ‘ ہر لڑکی خود ساختہ معیار زندگی کے خول میں بند ہے۔ رشتے ناطے کاروبار بن گئے ہیں۔ آپ اور آپ جیسی بے شمار بیٹیاں جو اچھے بَر کا انتظار کرتے کرتے والدین کے گھر پر بیٹھی بوڑھی ہورہی ہیں‘ آپ کو چاہیے کہ پانچ وقت نماز کی پابندی کریں اور 100 باربِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَصْرٌ مِّنَ اللہِ وَ فَتْحٌ قَرِیْبٌ پڑھ کر دعا کیا کریں۔ زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں‘ مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ اللہ کے اوپر یقین‘ بندے کیلئے بڑی کامیابی کا سبب بن جاتا ہے۔ دن رات میں جب بھی وقت مل جائے وضو اور بغیر وضو یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ پڑھا کریں‘ غریبوں کی مدد کریں‘ اللہ تعالیٰ غیب سے مدد فرمائیں گے۔ انشاء اللہ۔
مرنے کی دعا
میں بہت حساس طبیعت کی مالک ہوں‘ میری عمر 18 سال ہے لیکن دل بالکل بوڑھوں جیسا کہ کوئی خوشی خوشی نہیں لگتی۔ بہت مایوس رہتی ہوں‘ اس دنیا میں زندہ رہنے کا جی نہیں چاہتا‘ مرنے کی دعائیں کرتی ہوں‘ ذہن پر ہر وقت ایک انجانا خوف طاری رہتا ہے۔ کسی سے بات کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے کہ کہیں کوئی ایسا سوال نہ کردے جس کا میں جواب نہ دے سکوں‘ خوف کا یہ عالم ہے کہ منہ سے آواز نہیں نکلتی۔ اکثر ڈراؤنے خواب دیکھتی ہوں۔ (امینہ ظفر‘ کراچی)
جواب:رات سوتے وقت سو باراَلَآ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللہِ لَاخَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ (یونس62) پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ تین بار چہرے پر پھیرلیں۔
امتحان کی تیاری
میرے فائنل ایئر کے پیپرز ہیں‘ تیاری کرتا ہوں مگر جس طرح کرنی چاہیے اس طرح کر نہیں پاتا۔ پڑھنے بیٹھتا ہوں اور طبیعت میں عجب سی بے چینی شروع ہوجاتی ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ کہیں میں فیل ہی نہ ہوجاؤں۔ براہ مہربانی اس کیلئے مجھےکوئی اچھا سا وظیفہ عنایت فرمائیں۔ (منیراحمد‘ ساہیوال)۔
جواب: میرے پاس اس طرح کے ڈھیروں خطوط آتے جس میں طالب علم اپنے مسائل بیان کرتے ہیں۔ ان تمام طالب علموں کو چاہیے کہ تعلیم پر بھرپور توجہ دیں اور محنت کے ساتھ ساتھ رات کو سوتے وقت سو بار یَاعَلِیْمُ عَلِمْنِیْ پڑھ کر آنکھیں بند کرکے دس منٹ تک یہ تصور کریں کہ آپ کے دماغ میں نیلی روشنیاں ذخیرہ ہورہی ہیں۔ نتیجہ آنے تک یہ عمل جاری رکھیں۔ وہ خواتین و حضرات جو دماغی کمزوری کا شکار ہیں انہیں چاہیے کہ دن میں تین بار ایک ایک چمچ شہد پر نو بار یَاعَلِیْمُ پڑھ کر دم کرکے کھائیں۔ اس عمل سے ذہن تیز‘ حافظہ روشن اور دماغ طاقتور ہوجاتا ہے۔
بالوں کے مسائل
میرے چہرے پر بال ہیں جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں‘ گھر میں مہمان وغیرہ آتے ہیں تو میں ان کے سامنے نہیں جاتی۔ چہرے پر بالوں کی وجہ سے میں نے اپنےرشتہ داروں کے گھر جانا چھوڑ دیا ہے۔ (نسرین اصغر‘ لیہ)۔
جواب: عورتوں کے اگر ماہانہ نظام میں اگر خرابی پیدا ہوجائے تو عورتوں کے چہرے پر بال نکل آتے ہیں۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ ماہانہ نظام کو بحال رکھا جائے۔ آپ ایک پاؤ کلونجی پانی سے دھو کر دھوپ میں سکھالیں اور کھلے منہ کی صاف شفاف نیلے رنگ کی شیشی میں بھرلیں (اگر رنگین بوتل دستیاب نہ ہو تو کسی بک اسٹال سے نیلے رنگ کا سیلوفین پیپر خرید کر گوند سے شیشی پر چسپاں کردیں) عشاء کی نماز کےبعد سو مرتبہ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْش (اعراف54) پڑھ کر کلونجی پر دم کریں اور شیشی کا ڈھکنا بند کردیں ‘اس طرح اکیس روز تک کریں۔ بائیسویں روز صبح نہار منہ چوتھائی چائے کا چمچہ کلونجی منہ میں ڈال کر دو تین گھونٹ پانی کے ساتھ نگل لیں۔ کلونجی کھانے کے آدھے گھنٹے بعد تک کوئی چیز کھانا پینا منع ہے۔ ایک پاؤ کلونجی ختم ہونے تک یہ عمل جاری رکھیں۔
کان کی رگیں بند
میں ایک لاعلاج مرض میں مبتلا ہوں‘ میرے کانوں میں چوں چوں کی آواز آتی رہتی ہے‘ روزہ رکھنے سے دونوں کان بند ہوجاتے ہیں‘ دل گھبراتا ہے کسی کی بات سمجھ نہیں سکتی۔ روتی ہوں لیکن بے چینی نہیں جاتی۔ مگر خدا سے امید رکھتی ہوں کہ وہ میرا مسئلہ حل کردے گا آٹھ ماہ ہوگئے ہیں پہلے کان اتنے زیادہ بند نہیں تھے بڑے بڑے ڈاکٹروں کو دکھایا ہے ان کا کہنا ہے کہ کان کی رگیں بند ہوگئی۔ (رقیہ‘ گجرات)۔
جواب: ایلوپیتھی علاج کے بجائےیونانی علاج کیجئے تاکہ نزلہ پوری طرح بہہ جائے۔ یہ سب بند نزلے کی وجہ سے ہے۔ نزلہ بہہ جانے سے دماغ اور کان کی بند رگیں کھل جائیں گی۔ کوئی خاص فکر کی بات نہیں ہے۔آپ صبح و شام یَابَصِیْرُ یَاسَمِیْعُ کی ایک ایک تسبیح نکال لیا کریں۔
بُری صحبت
عرض ہے کہ میرا بھائی کوئی کام نہیں کرتا۔ گھر میں دوسرے بھائی بہن ملازمت کرتے ہیں‘ ہم بہنیں سکول ٹیچر ہیں‘ کمائی ہوئی رقم بھائی اپنی ملکیت سمجھتا ہے۔ تمام بہن بھائیوں پر اس کا رعب ہے۔ محنت سے جی چراتا ہے‘ کئی بار اس کی نوکری لگی لیکن اس نے چھوڑ دی باہر کے لوگوں سے لڑتا جھگڑتا ہے۔ کیا مجال کے گھر کا کوئی فرد اسے کچھ کہہ دے‘ گندی گالیاں بکتا ہے۔ والدہ یہ صدمہ اٹھاتے اٹھاتے انتقال کرگئیں۔ ہم بہن بھائی اس سے بہت تنگ ہیں۔ آپ اس کا روحانی علاج بتائیں کہ وہ نوکری میں دل لگا کر کام کرے اور بہن بھائیوں کی محنت سے کمائی ہوئی رقم کو اپنی ملکیت نہ سمجھے‘ بُری صحبت سے بچے اور اپنے بہن بھائیوں سے محبت کرے۔ (ثمن‘ کراچی)۔
جواب: رات کو جب گہری نیند میں ہو تو اس کے سرہانے کھڑی ہوکر ایک بار بَلْ ہُوَ قُرْاٰنٌ مَّجِیْدٌ فِیْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٍ ﴿(بروج22﴾) پڑھ کر سر کی طرف پھونک مار دیا کریں۔ بلاناغہ چالیس دن تک یہ عمل کریں۔
شوہر کی محبت۔۔۔!
میرے شوہر ہروقت مجھ میں عیب نکالتے رہتے ہیں جبکہ میرے گھر والے اور رشتہ دار میرے حسن کی مثالیں دیتے ہیں مگر میرے شوہر کو دوسری عورتیں اچھی لگتی ہیں۔ انہوں نے شادی سے پہلے ایسے ایسے قصے سنائے کہ اگر میری جگہ کوئی اور عورت ہوتی تو پتہ نہیں کیا سے کیا کرلیتی۔ گھر میں کوئی عورت آتی ہے تو وہ ٹکٹکی باندھ کر اس عورت کو دیکھتے رہتے ہیں میں خودشرمندہ ہوجاتی ہوں کہ یہ عورت کیا سوچے گی۔ انگریز عورتیں اور ان کی فلمیں انہیں بہت پسند ہے‘ موبائل میں ہروقت لے کر گھومتے ہیں۔ مجھے ان باتوں سے نفرت ہے۔ جناب عالی! میرے شوہر کو بیٹے کی بہت خواہش ہے‘ میری بیٹیوں سے وہ بالکل خوش نہیں ہیں اب پھر امید سے ہوں اب وہ پھر آس لگائے بیٹھے ہیں کہ بیٹا ہوگا۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے شوہر مجھ سے محبت کریں‘ وہ غیرعورتوں کو دیکھنا چھوڑ دیں‘ صرف مجھےدیکھیں‘ مجھ سے بہت محبت کریں اور میری بیٹی سے اور آئندہ آنے والا بچہ چاہے بیٹا ہو یا بیٹی محبت کریں۔ (ایک دکھی بیوی)۔
جواب: سب کاموں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو سونے سے پہلے اول آخر گیارہ بار درود شریف کے ساتھ اکتالیس بار سورۂ اخلاص پڑھ کر بات کیے بغیر بستر میں چلی جائیں آنکھیں بند کرکے اپنے شوہر کا تصور کرتے کرتے سوجائیں۔ انشاء اللہ آپ کے علاوہ کوئی ان کی نظر میں نہیں آئے گا۔ بیٹے کیلئے عشاء کی نماز کے بعد 300 بار یَااَوَّلُ پڑھ کر پیٹ پر دم کریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں‘ بیٹا ہونے پر دس غریب آدمیوں کو کھانا کھلادیں۔
نماز اور فحاشی ایک ساتھ
میں پانچ وقت کا نمازی ہوں اور ہمیشہ پاک رہنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن بُرے خیالات کی یلغار کی وجہ سے اکثر ذہن فعل بد کی طرف مائل رہتا ہے۔ اب تو سوچنے لگا ہوں کہ ایسی نمازوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ میں دو دفعہ اعتکاف میں بھی اسی وجہ سے بیٹھ چکا ہوں کہ شاید میرا ذہن کنٹرول میں آجائے مگر ایسا نہیں ہوا۔ (پوشیدہ)۔
جواب: اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا کہ: ’’بے شک! نماز فحاشات و منکرات اور برائیوں سے روکتی ہے‘‘ پھر کیا وجہ ہے کہ ہم نمازی ہونے کے ساتھ ساتھ برائیاں اور گناہ بھی کرتے ہیں۔ اس امر کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ صلوٰۃ (نماز) کا تعلق قائمیت سے ہے جبکہ ہم صلوٰۃ قائم نہیں کرتے بلکہ پڑھتے ہیں۔ پڑھنا بمعنی کسی عمل کو عادتاً دہراتے رہنا ہے جبکہ قائم کرنا بمعنی رابطہ پیدا کرنا ہوتا ہے یعنی جب ہم صلوٰۃ (نماز) قائم کریں تو اللہ تعالیٰ سے ایسا تعلق اور ایسا ربط قائم ہوجائے کہ اللہ اور بندے کے درمیان کوئی تیسری چیز دخیل اور حائل نہ ہو۔ ایسی نمازیں صلوٰۃ کی قائمیت میں آتی ہیں اور یقیناً برائیوں سے روکتی ہیں۔ آپ کیلئے میرا مشورہ ہے کہ عشاء کی نماز کے بعد ایک سو ایک بار استغفار پڑھ کر بند آنکھوں سے’’مرتبہ احسان‘‘ کا مراقبہ کریں۔ یعنی یہ تصور کریں کہ آپ خدا کو دیکھ رہے ہیں یا یہ کہ خدا آپ کو دیکھ رہا ہے۔ پندرہ منٹ روزانہ مرتبہ احسان کے اس مراقبہ سے امید ہے بہت کم مدت میں آپ گرگوں صورت حال سے نجات پالیں گے۔
معذوری سے نجات
میری عمر انیس سال ہے‘ میں جب سات سال کی تھی تو پنجوں پر چلتی تھی تب بہت سے ڈاکٹروں کو دکھایا‘ انہوں نے طاقت کی دوا دی اور ایکسرے وغیرہ لیتے رہے۔ میری خالہ کے تین چار بچے بھی ایسے ہیں۔ میں پیروں پر بیٹھوں تو سہارے کے بغیر اٹھ نہیں سکتی‘ تین سال پہلے میرے والد نے ایک بڑے ہسپتال میں دکھایا تو ڈاکٹر نے کہا کہ آپ دیر سے آئے ہیں‘ یہ نیوروفزیشن کا کیس تھا‘ دماغ سے کوئی نالی ریڑھ کی ہڈی سے ایڑی میں ہوتی ہے‘وہاں شاید کمزوری ہے‘ کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ مالش بہت کروائی‘ مختلف حکماء کے پاس بھی گئے افاقہ نہیں ہوا۔ میں بہت مایوس ہوچکی ہوں‘ میرے والدین کو میرا کتنا دکھ ہوگا یہ آپ جان سکتے ہیں کیونکہ آپ بھی ایک باپ ہیں۔ جب بھی اپنے متعلق باتیں سنتی ہوں تو جی چاہتا ہے کہ مرجاؤں میرے لیے دعا کیجئے گا کہ جلدازجلد مجھےاس معذوری سے نجات ملے۔ (سدرہ‘ بہاولپور)۔
جواب: علاج کافی طویل ہے لیکن آسان ہے پھر ایسے امراض میں جس کا علاج ڈاکٹری اور حکمت میں نہ ہو طویل علاج کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ کالے تلوں کا تیل اپنے سامنے نکلوائیں زرد رنگ بوتل میں بھر کر دھوپ میں رکھ دیں‘ بوتل کا اوپری گردن کا حصہ خالی رہنا چاہیے چالیس روز کے بعد یہ تیل صبح نہار منہ باسی روٹی پر چپڑکر ناشتہ میں کھائیں اور یہی تیل متاثرہ اعضاء پر دائروں میں مالش کریں۔ پانچ ماہ مسلسل علاج کریں۔
شیروشکر
ماں باپ گھر میں لڑتے رہتے ہیں۔ بہن بھائیوں کی بات بات پر لڑائی رہتی ہے۔ گھر کا ماحول کشیدہ رہتا ہے‘ ہر فرد ایک دوسرے کو کاٹ کھانے کی فکر میں رہتا ہے‘ گھر جہنم بنا ہوا ہے‘ بھائی والد سے لڑتے رہتے ہیں‘ بہنوئی نےادھم مچا رکھا ہے اور ہر وقت غصہ میں رہتے ہیں‘ آپس کی نااتفاقی کی وجہ سے ہمسائے اور محلے کے لوگ گھر میں آنے سے کتراتے ہیں‘ بے جا لڑائیوں کے سبب رشتے طے نہیں ہوپارہے۔ یہ وہ مسئلے ہیں جو اکثر خواتین و حضرات کو لاحق ہیں۔ ان سب کا روحانی علاج یہ ہے کہ صبح سویرے سورج نکلنے سے پہلے پہلے ایک گلاس پانی پر تین بار وَالْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ وَاللہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ ﴿آل عمران۱۳۴﴾ پڑھ کر پانی پر دم کردیا کریں اور اس پانی کو اس پانی میں ملا دیا کریں جہاں سے گھر کے تمام افراد پانی پیتے ہیں۔ عمل کی مدت چالیس روز ہے۔ اس عمل سے غصہ ختم ہوکر گھر کے تمام افراد شیروشکر ہوجاتے ہیں اور خوشیاں لوٹ آتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں